۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
طلال عتریسی، استاد دانشگاه بیروت

حوزہ / بیروت یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا: بلاشبہ سید حسن نصرالله کا فقدان ایک عظیم اور ناقابل تلافی نقصان ہے لیکن انہوں نے ظلم کے خلاف ایک مکتب اور روش کی بنیاد رکھی۔

حوزه نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے مطابق، بیروت یونیورسٹی کے پروفیسر "طلال عتریسی" نے دفتر تبلیغات اسلامی حوزه علمیه قم کے معاونت فرهنگی تبلیغی کے زیر اہتمام منعقدہ "حزب الله زنده ہے" کانفرنس میں خطاب کے دوران کہا: شہید سید حسن نصرالله نے امت اسلامی میں ایک نئی حقیقت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے لبنان کی داخلی صورتحال کی بہتری، قومی وحدت و امن کے تحفظ اور دشمن کا مقابلہ کرنے میں حکمت و جرات کو فروغ دیا۔

انہوں نے مزید کہا: زہد، عاجزی، سادہ طرز زندگی، معرفت، خدا پر پختہ یقین، فکری و عقیدتی ہم آہنگی اور سیاسی سوچ کی شفافیت ان کی نمایاں خصوصیات میں سے ہیں۔

بیروت یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا: شہید سید حسن نصرالله کی شخصیت کی ایک اہم خصوصیت یہ تھی کہ انہوں نے صیہونی دشمن کے خلاف جدوجہد کے اہم مرحلے کی قیادت کی اور خطے میں سامراجی منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔

انہوں نے کہا: شہید سید حسن نصرالله نے صیہونی حکومت کو سخت نقصان پہنچایا۔ انہوں نے لبنانیوں بلکہ پوری امت اسلامی میں فتح کی سوچ کو زندہ کیا۔ انہوں نے اسرائیل کو مکڑی کے جالے سے کمزور تر قرار دیا اور فتح کی ثقافت اور ایک نئی خود آگاہی پیدا کی۔

طلال عتریسی نے مزید کہا: جب ہم ان کے بیانات کو دیکھتے ہیں اور ان کے افکار کا جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ان کی ثقافت دراصل فتح کی ثقافت تھی۔ وہ واقعی یقین رکھتے تھے کہ یہ ثقافت اسلامی تمدن کے منصوبے کا حصہ ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .